ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران واضح کیا ہے کہ چین میں وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان کسی ملاقات کا کوئی شیڈول موجود نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کا پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کامیابی سے مکمل ہوا، جس دوران وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور دیگر اعلیٰ قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوئیں۔ اسلام آباد میں چھٹا پاک چین اسٹریٹیجک وزرائے خارجہ ڈائیلاگ بھی منعقد ہوا جس میں سی پیک فیز ٹو، سرمایہ کاری، توانائی اور تجارتی تعاون جیسے اہم موضوعات پر اتفاق رائے پایا گیا۔
جنگ کے بعد مودی کو خواب میں بھی پاکستانی فوج نظر آتی ہے: خواجہ آصف
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے چین کو کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت پر چین کی مستقل حمایت کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاع، تعلیم اور ثقافتی تبادلے پر بھی مشاورت ہوئی، اور خطے میں امن و ترقی کے لیے دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا گیا۔
شفقت علی خان نے مزید بتایا کہ کابل میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس میں پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں سرحدی سلامتی، دہشت گردی کے خطرات، تجارت، عوامی روابط اور سی پیک کو افغانستان تک وسعت دینے جیسے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان نے افغان عوام کی فلاح اور امن عمل میں تعاون کے عزم کا اعادہ کیا، جبکہ چین نے افغانستان کی تعمیر نو میں بھرپور کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار جلد بنگلا دیش کا دورہ کریں گے، جس سے دوطرفہ تعلقات، تجارت اور انسداد دہشت گردی میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ اسحاق ڈار نے 17 اگست کو برطانیہ میں جنوبی ایشیا کے امور پر برطانوی سیکرٹری ہمیش فالکنر سے ملاقات کی اور بعض عوامی خدمات کا افتتاح بھی کیا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور نریندر مودی کے درمیان کسی ملاقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اور اس حوالے سے کسی قسم کی بات چیت طے نہیں پائی۔