اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے شاندانہ گلزار نے کہا کہ اللّٰہ کا شکر ہے کہ وہ سیاسی اور کور کمیٹی کا حصہ نہیں بلکہ پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں، بانی کا جو فیصلہ آتا ہے، اسے دل و جان سے تسلیم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ "کھمبا الیکشن” تھا، ایسے افراد بھی بانی کے نام پر اسمبلی میں آئے جنہیں عوام جانتے تک نہ تھے۔
شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود خان اچکزئی کو قائدِ حزبِ اختلاف نامزد کیا ہے اور یہ فیصلہ بھی انہوں نے خود کیا، کیونکہ بانی چاہتے ہیں کہ ایسا شخص اپوزیشن کی قیادت کرے جو سچ بول سکے اور کھل کر پاکستان اور آئین کا دفاع کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عہدوں کی لڑائی کا وقت نہیں، بانی پی ٹی آئی کے تمام فیصلے پارلیمانی پارٹی کو قبول کرنے چاہئیں۔ "جس شخصیت کی وجہ سے لوگ ایم این اے یا سینیٹر بنے، انہیں اس کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کے بجائے تسلیم کرنا چاہیے۔”
شاندانہ گلزار نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بعض اراکین ٹکٹوں کے لیے لڑتے رہے، مگر اصل حق یہی ہے کہ بانی کے فیصلے پر عمل کیا جائے، چاہے وہ صحیح ہو یا غلط، اس کا فیصلہ وقت کرے گا۔