چاند کی 14 تاریخ پر بارش کا پانی سمندر میں نہیں جاتا: سعید غنی کا انوکھا بیان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کراچی میں بارش کے بعد سڑکوں پر جمع پانی کی وضاحت کرتے ہوئے ایسا بیان دے دیا جو شہریوں کی توجہ کا مرکز بن گیا اور سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر زیر بحث ہے۔

کراچی میں حالیہ موسلا دھار بارشوں کے باعث کئی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، جس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ بارش کا سارا پانی عمومی طور پر سمندر میں چلا جاتا ہے، تاہم اگر چاند کی 14 تاریخ ہو تو ایسا ممکن نہیں ہوتا۔

latest urdu news

ان کا کہنا تھا، "ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ جلد از جلد پانی نکالا جائے، لیکن اگر چاند کی 14 تاریخ ہو تو سمندر کی سطح بلند ہوتی ہے، ایسے میں سارا پانی سمندر میں نہیں جا سکتا۔”

سعید غنی نے مزید کہا کہ "بارش آئے گی تو پانی تو جمع ہو گا، میں کوئی سپرمین نہیں ہوں کہ نیچے آکر پانی کو روک لوں۔”

وزیر بلدیات کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے طنز و تنقید کی جا رہی ہے، کئی افراد نے ان کی منطق کو غیر سائنسی قرار دیا اور کہا کہ یہ شہریوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے، جبکہ کچھ صارفین نے اسے لطیفہ قرار دے کر مذاق میں لے لیا۔

تاہم ماہرین کے مطابق چاند کی 14 تاریخ کے قریب واقعی سمندر میں ہائی ٹائیڈ (مد و جزر کی بلند لہر) ہوتی ہے، جس سے ندی نالوں کا پانی سمندر میں اترنے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ مگر یہ مکمل طور پر نکاسی آب کی ناکامی کی وضاحت نہیں کرتا۔

کراچی کے باسی، جو ہر سال بارش میں پانی بھرنے کے عادی ہو چکے ہیں، اس بار بھی بدترین صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سائنسی بنیادوں پر نکاسی آب کے نظام کو بہتر کیا جائے، نہ کہ "چاند کی تاریخ” جیسے دلچسپ جواز پیش کیے جائیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter