سوات، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو نئے گھر اور بستیاں بنا کر دی جائیں گی، جس شہری کا جتنا نقصان ہوا ہے، حکومت اس کا ازالہ کرے گی۔
سوات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سیلاب سے تباہ گھروں کی دوبارہ تعمیر کی جائے گی، متاثرہ آبادیوں کو پانی کے قدرتی راستوں سے ہٹا کر محفوظ مقامات پر آباد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ برسہا برس سے لوگ ندی نالوں کے راستوں پر گھر اور دکانیں تعمیر کر رہے ہیں، وقت پر صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پانی نقصان دہ صورت اختیار کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی خان میں تجاوزات کے خلاف مثالی آپریشن کیا گیا، لیکن بونیر میں نالے کے بیچ میں بنی مارکیٹ کے خلاف کارروائی پر عدالت سے حکم امتناع آگیا، اگر وہ مارکیٹ ہٹا دی جاتی تو نقصان کم ہوتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ تجاوزات ختم نہ کی گئیں تو مسائل بڑھتے رہیں گے، جن لوگوں نے غیرقانونی قبضے کیے ہیں انہیں سزائیں بھی ملیں گی، تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض اوقات تجاوزات نہ ہونے کے باوجود قدرتی آفات نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
بونیر میں شادی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل، ایک ہی خاندان کے 21 افراد جاں بحق
وزیراعلیٰ کے مطابق ہر محکمے نے ریسکیو آپریشن میں بھرپور حصہ لیا، متاثرہ علاقوں میں امداد اور طبی سہولتیں پہنچائی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت تعاون کرے تو یہ اس کی ذمے داری ہے، احسان نہیں، تاہم دیگر صوبائی حکومتوں اور وفاق نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔