چین نے دنیا کا پہلا ہیومنائیڈ روبوٹ شاپنگ مال کھول دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چین نے ایک اور سنگِ میل عبور کرتے ہوئے دنیا کا پہلا ہیومنائیڈ روبوٹ شاپنگ مال عوام کے لیے کھول دیا ہے، جسے جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلابی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

latest urdu news

بیجنگ کے ہائی ٹیک "ای ٹاؤن” ڈسٹرکٹ میں قائم اس چار منزلہ شاپنگ مال کو "روبوٹ 4S اسٹور” کے ماڈل پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں سیل، سروس، اسپیئر پارٹس اور کسٹمر سروے جیسی سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے میسر ہیں — بالکل کار ڈیلرشپ کے طرز پر۔

200 سے زائد کمپنیوں کے روبوٹس دستیاب

اس منفرد روبوٹ مال میں یو بی ٹیک روبوٹکس اور یونٹری روبوٹکس سمیت 200 سے زائد کمپنیوں کے بیش از 100 اقسام کے روبوٹس فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔ یہاں سے خریدار 2000 یوان (تقریباً 278 امریکی ڈالر) کی قیمت سے لے کر لاکھوں یوان مالیت تک کے جدید اور انسان نما روبوٹس خرید سکتے ہیں۔

مال کا نمایاں فیچر: ہیومینائیڈ روبوٹ ویٹرز

مال میں ایک ریسٹورنٹ بھی موجود ہے جہاں سارا عملہ ہیومینائیڈ روبوٹس پر مشتمل ہے۔ یہ روبوٹس مہمانوں کو خوش آمدید کہنے، آرڈر لینے اور کھانا پیش کرنے جیسے تمام کام خودکار طریقے سے انجام دیتے ہیں۔ اس ریسٹورنٹ کا افتتاح ورلڈ روبوٹ کانفرنس کے دوران کیا گیا تھا، جس کی میزبانی بھی ایک روبوٹ نے کی۔

البرٹ آئن اسٹائن کا روبوٹ ورژن

مال کے اندر شو پیس روبوٹس میں سب سے توجہ طلب ماڈل ایک انسانی جسامت کا البرٹ آئن اسٹائن ہیومینائیڈ روبوٹ ہے، جس کی قیمت تقریباً 97,000 امریکی ڈالر ہے۔

شاپنگ مال میں درج ذیل اقسام کے روبوٹس موجود ہیں:

صنعتی روبوٹس

میڈیکل روبوٹس

ڈلیوری روبوٹس

تعلیمی و گھریلو روبوٹس

یہ تمام روبوٹس صارفین کو دیکھنے، آزمانے اور ان سے بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

عالمی ٹیکنالوجی میں چین کا نیا قدم

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ روبوٹ مال چین کی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری، ریسرچ کو عوام تک پہنچانے اور بین الاقوامی سطح پر روبوٹک انڈسٹری میں قیادت کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔

چین میں دنیا کا پہلا روبوٹس باکسنگ میچ، انسانوں کے کنٹرول میں مشینی مقابلے

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter