وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نہ تو نیوکلیئر بلیک میلنگ پر یقین رکھتا ہے اور نہ ہی اس کا سہارا لیتا ہے، ہمارے جوہری اثاثے صرف اور صرف ملکی دفاع کی ضمانت ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اب خواب میں بھی پاکستان اور پاکستانی فوج نظر آتی ہے۔ پاکستان کے ساتھ جنگ ان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن چکی ہے اور وہ اپنے ووٹرز کو مطمئن کرنے کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع میں جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی، لیکن اب نریندر مودی کے لیے اصل جنگ بھارت کے اندر شروع ہو چکی ہے۔ بھارتی عوام اور سیاسی جماعتیں خود مودی پر تنقید کر رہی ہیں کہ ان کی پالیسیوں نے ملک کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔ کانگریس سمیت مختلف ریاستوں میں بھی مودی پر شدید دباؤ ہے۔
خواجہ آصف کا بھارت کو چیلنج : جنگی طیاروں کے ذخیرے کی بین الاقوامی تصدیق کرائی جائے
وزیر دفاع کے مطابق نریندر مودی کی کمزور اور ناکام حکمت عملی نے بھارت کا بین الاقوامی مقام بھی ختم کر دیا ہے۔ ایک ڈیڑھ سال پہلے بھارت کو سیاسی و معاشی سطح پر کچھ مقام حاصل تھا لیکن مودی کے ہاتھوں وہ مقام ضائع ہو چکا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ کینیڈا اور پاکستان میں دہشت گردی کے کئی واقعات نریندر مودی کی سرپرستی میں ہوئے۔ پاکستان کے پاس بھارتی دہشت گردی کے واضح شواہد موجود ہیں، جنہیں عالمی فورمز پر بھی پیش کیا جا چکا ہے۔ بی ایل اے اور طالبان کو بھارت کی پراکسیز قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مودی کے چہرے پر دہشت گردی کا دھبہ اب چھپ نہیں سکتا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اگر بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح رہنے کا رویہ اپنائے تو پورے برصغیر میں امن قائم ہو سکتا ہے اور عوام معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔