امریکی حکومت میں 3 لاکھ ملازمتیں ختم کرنے کی تیاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

 امریکی حکومت رواں سال تقریباً 3 لاکھ وفاقی ملازمین کو کم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

latest urdu news

امریکی حکومت رواں سال تقریباً 3 لاکھ وفاقی ملازمین کی تعداد کم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے مطابق یہ اقدام جنوری سے اب تک عملے میں 12.5 فیصد کمی کے برابر ہوگا۔ آفس آف پرسنل مینجمنٹ (OPM) کے ڈائریکٹر اسکاٹ کوپر نے بتایا کہ ان میں سے تقریباً 80 فیصد ملازمین رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دیں گے جبکہ باقی 20 فیصد کو برطرف کیا جائے گا۔

اس منصوبے کا مقصد وفاقی اخراجات کم کرنا، حکومتی افادیت بڑھانا اور غیر ضروری اسامیوں کو ختم کرنا بتایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف وفاقی محکموں میں اسامیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ بجٹ میں بچت ممکن ہو سکے۔ اہم شعبے جیسے دفاع اور محکمہ خارجہ میں برطرفی کی شرح کم رکھی جائے گی تاکہ قومی سلامتی یا حساس کام متاثر نہ ہوں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے جنوری میں دوسری مدت صدارت سنبھالتے ہی وفاقی سویلین عملے میں کمی کی مہم شروع کی تھی۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ تقریباً 1 لاکھ 54 ہزار ملازمین نے مالی مراعات کے بدلے قبل از وقت ریٹائرمنٹ اختیار کی تھی۔ اس نئے اقدام میں محکمہ خارجہ کے 1,400 ملازمین بھی شامل ہیں جو نوکری سے فارغ کیے جائیں گے۔

امریکا اور میکسیکو میں شدید بارشیں اور سیلاب، نظام زندگی مفلوج

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے امریکی وفاقی بجٹ میں بڑی بچت متوقع ہے، تاہم ملازمین اور ان کے اہل خانہ پر معاشی دباؤ بھی پڑ سکتا ہے۔ اگر برطرفی کی شرح زیادہ ہوئی تو وفاقی خدمات کے معیار اور حکومتی کام کی رفتار پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ برطرفی اور استعفیٰ کے بعد باقی ملازمین کی تربیت اور کارکردگی کے معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔ مزید یہ کہ ضرورت پڑنے پر کچھ محکموں میں اضافی بھرتیاں بھی کی جا سکتی ہیں تاکہ اہم خدمات متاثر نہ ہوں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter