آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث تباہی کی زد میں آگئے۔ مظفر آباد کی تحصیل نصیر آباد میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مسلسل موسلا دھار بارشوں اور فلیش فلڈنگ کے باعث ندی نالے بپھر گئے اور مختلف علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔
ضلع باغ میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ سماہنی کے بھمبر نالے میں اونچے درجے کا سیلاب آیا۔ اس دوران سیاحوں کی ایک گاڑی بہہ گئی تاہم تمام افراد کو بروقت ریسکیو کر لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر باغ کے مطابق سیلابی صورتحال کے پیش نظر کل ضلع بھر میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ جہلم ویلی، ہٹیاں بالا، وادی نیلم اور دیگر علاقوں میں بھی پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
گلگت بلتستان میں بھی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچادی۔ ضلع غذر میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر 3 افراد جاں بحق اور 3 لاپتہ ہوگئے۔ دیامر میں بہن بھائی سیلابی ریلے میں بہہ گئے جبکہ بابوسر روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ سے ایک بچہ زخمی ہوا۔ ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر کے پگھلنے سے حسن آباد نالے کے کناروں پر کٹاؤ تیز ہوگیا، جس پر انتظامیہ نے متاثرہ مکانات کو خالی کرانے کا نوٹس جاری کردیا۔
کاغان میں کلاؤڈ برسٹ سے جھیل سیف الملوک روڈ بند، 500 سے زائد سیاح پھنسنے کے بعد بحفاظت منتقل
سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث فصلوں، مکانات، اسکولوں اور زرعی اراضی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو نشیبی علاقے خالی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں سرن ویلی فیملی پارک کے قریب نالے میں طغیانی کے بعد تقریباً 1300 سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کے مطابق آج پارک میں رش کے باعث فوری انخلا کرایا گیا تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
اسکردو میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث شدید تباہی، درجنوں مکانات اور دکانیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
اپر کوہستان میں دریائے سندھ کے پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد قراقرم ہائی وے ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور دریاؤں و نالوں کے قریب نہ جانے کی اپیل کی ہے۔