بیوی کو گھر سے نکالنے پر 6 ماہ قید اور 2 لاکھ جرمانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی نے بل پیش کیا، بیوی کو غیر منصفانہ طور پر گھر سے نکالنے پر 3 سے 6 ماہ قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز، بل مزید غور کے لیے کمیٹی کے سپرد۔

اسلام آباد، قومی اسمبلی میں بیوی کو غیر منصفانہ طور پر گھر سے نکالنے پر قید اور جرمانے کی سزا دینے سے متعلق مجوزہ قانون پیش کردیا گیا۔

latest urdu news

نجی نیوز چینل کے مطابق پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے "فوجداری قانون ترمیمی بل 2025” پیش کیا، جس کے تحت تعزیرات پاکستان میں سیکشن 298ڈی کے نام سے نئی شق شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ مجوزہ قانون کے مطابق، شوہر یا گھر کے کسی بھی فرد کی جانب سے اگر کسی خاتون کو بلاجواز یا غیر منصفانہ طور پر گھر سے نکالا جائے تو یہ جرم تصور کیا جائے گا۔

بل میں واضح کیا گیا ہے کہ اس جرم کے مرتکب شخص کو کم از کم 3 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 6 ماہ قید کی سزا دی جا سکے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ دو لاکھ روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔ بل کے مطابق، خاتون کو گھر سے نکالنے کے مقدمات کی سماعت کا اختیار فرسٹ کلاس کے مجسٹریٹ کو ہوگا، تاکہ اس معاملے کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے۔

شرمیلا فاروقی نے اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بل خواتین کو گھریلو ناانصافی اور معاشرتی دباؤ سے تحفظ دینے کے لیے پیش کیا گیا ہے، گھریلو تشدد یا زبردستی گھر سے نکالنے کے واقعات نہ صرف خواتین کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ معاشرتی توازن کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے بل کو مزید غور و خوض کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات آنے کے بعد اسے ایوان میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل گھریلو تشدد اور خواتین کے تحفظ کے لیے متعدد قوانین بنائے جا چکے ہیں، تاہم اس نوعیت کی مخصوص سزا کے حوالے سے یہ ایک نئی قانون سازی کی کوشش ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter