علیمہ خانم کا اڈیالہ جیل کے قریب وکلا کے ہمراہ احتجاجی دھرنا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے اڈیالہ جیل کے قریب وکلا کے ہمراہ احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ جب تک اپنے بھائی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، وہ وہاں سے نہیں جائیں گی۔

علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کے لیے آئی تھیں لیکن انہیں اور ساتھ موجود وکلا کو جیل سے تقریباً دو کلومیٹر دور ہی روک دیا گیا۔ اس موقع پر معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ، ظہیر عباس اور نعیم پنجوتھا بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

latest urdu news

علیمہ خانم نے واضح کیا کہ "ہمیں بانی تحریک انصاف سے ملنے نہیں دیا جا رہا، اگر ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو ہم جیل کے باہر ہی بیٹھ کر احتجاج کریں گے۔”

یہ احتجاج ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب تحریک انصاف کے اندرونی معاملات میں علیمہ خانم کے کردار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پارٹی کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے علیمہ خانم پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گزشتہ ایک سال سے پارٹی کو مکمل کنٹرول میں لینے کی کوشش کر رہی ہیں۔

شیر افضل کے مطابق، ’’یہ فیصلہ کہ اڈیالہ جیل کون جائے گا، کے پی ہاؤس میں اجلاس کب ہوگا، اور پارٹی کے اندر عہدے کس کے ہوں گے سب علیمہ خانم کی مرضی سے طے پاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ علیمہ خانم ارکان کے خلاف سخت زبان استعمال کرتی ہیں، اور حتیٰ کہ ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے کہا: "میں آپ کی اور کارکنوں کی طلاق کراؤں گی”۔ شیر افضل مروت کا دعویٰ ہے کہ پارٹی میں ان کی مقبولیت کچھ عناصر کو ہضم نہیں ہو رہی، یہی وجہ ہے کہ انہیں تین بار پارٹی سے نکالا گیا، لیکن پھر بھی کارکن ان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

اڈیالہ جیل میں طبی معائنے کے بعد عمران خان کو مکمل صحت مند قرار دیدیا گیا

پی ٹی آئی کی اندرونی سیاست میں اس دھرنے کو ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں ایک جانب قانونی رسائی کے مسائل ہیں، تو دوسری طرف پارٹی کی قیادت اور فیصلوں پر کنٹرول کا تنازع بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter