جیلی فِش کے حملے سے ملک کا سب سے بڑا جوہری پاور پلانٹ بند

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

فرانس کے گراوی لینز نیوکلیئر پاور پلانٹ کو جیلی فِش کے ایک غیر متوقع جھُنڈ نے ٹھنڈا کرنے والے پانی کے نظام کو جام کر کے بند کروایا، جس سے لاکھوں گھروں کی بجلی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

پیرس: فرانس کے شمالی ساحل پر واقع ملک کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ، گراوی لینز نیوکلیئر پاور پلانٹ کو جیلی فِش کے ایک غیر معمولی حملے کے باعث بند کرنا پڑ گیا۔ برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق، اتوار کی شب جیلی فِش کے ایک بڑے جھُنڈ نے ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پانی کے نظام کو بند کر دیا، جس کے نتیجے میں پلانٹ کے تین ری ایکٹرز خودکار طریقے سے بند ہوگئے۔

latest urdu news

پلانٹ کے آپریٹر ای ڈی ایف (EDF) کے مطابق، پانی کھینچنے والے پمپنگ اسٹیشنوں کے فلٹر ڈرمز جیلی فِش سے بھر جانے کے باعث یہ مسئلہ پیش آیا۔ کچھ ہی دیر بعد چوتھا ری ایکٹر بھی بند ہوگیا، جس کے بعد پورا پلانٹ آف لائن ہو گیا۔ اس سے پہلے ہی پلانٹ کے دو ری ایکٹرز مرمت کے باعث بند تھے۔ گراوی لینز پاور پلانٹ تقریباً 50 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ای ڈی ایف نے موقف اختیار کیا کہ اس واقعے سے نہ تنصیبات یا عملے کو کوئی خطرہ لاحق ہوا اور نہ ہی ماحول پر منفی اثر پڑا۔ کمپنی کے مطابق، فرانس سے برطانیہ کو بجلی کی برآمدات پر بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔

اے آئی ڈائیٹ پلان پر عمل کرنے والا 60 سالہ امریکی اسپتال پہنچ گیا

یہ پہلا موقع نہیں جب جیلی فِش نے کسی نیوکلیئر پاور پلانٹ کو متاثر کیا ہو۔ 2021 میں اسکاٹ لینڈ کے ٹورنیس نیوکلیئر پلانٹ کو بھی جیلی فِش کے باعث ایک ہفتے کے لیے بند کرنا پڑا تھا، جب کہ 2011 میں بھی یہی پلانٹ اسی مسئلے کا شکار ہوا تھا۔ دنیا کے دیگر ممالک، بشمول سویڈن، امریکہ، جاپان اور فلپائن میں بھی جیلی فِش کے حملے پاور پلانٹس کی بندش کا باعث بن چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، جیلی فِش کے جھُنڈ موسم اور سمندری ماحول میں تبدیلی کے باعث بعض اوقات بڑے پیمانے پر ساحلی علاقوں کا رخ کرتے ہیں، جو صنعتی تنصیبات کے لیے چیلنج بن جاتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter