برطانیہ نے نئے قانون کے تحت غیر ملکی قیدیوں کو سزا مکمل ہونے پر فوراً ملک بدر کرنے کا اعلان کیا، اس اقدام سے سالانہ لاکھوں پاؤنڈز کی بچت ہوگی۔
لندن ،برطانوی حکومت نے نیا قانون متعارف کرواتے ہوئے غیر ملکی مجرموں کو قید کی سزا مکمل کرنے کے فوراً بعد ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس اقدام کا مقصد برطانیہ کی جیلوں پر بوجھ کم کرنا اور سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی لانا ہے۔
برطانوی وزیرِ انصاف شبانہ محمود نے اعلان کیا کہ اب ایسے تمام غیر ملکی قیدی جو برطانیہ میں جرم کرنے پر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، اپنی سزا کی مدت مکمل ہوتے ہی اپنے آبائی ملک واپس بھیج دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی نہ صرف جیلوں میں جگہ خالی کرے گی بلکہ برطانوی عوام کے ٹیکس کے پیسوں کی بچت میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایک قیدی پر سالانہ اوسطاً 54 ہزار پاؤنڈز خرچ آتا ہے، اور یہ اقدام ان اخراجات کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ جیلوں میں گنجائش بڑھانے اور انصاف کے نظام کو زیادہ مؤثر بنانے کے لیے یہ فیصلہ ضروری تھا۔
ماہرین کے مطابق، اس پالیسی کے نفاذ سے دیگر ممالک کے ساتھ قیدیوں کی منتقلی کے معاہدوں کی اہمیت بھی بڑھے گی، اور برطانوی حکومت مزید ایسے معاہدے کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ قیدیوں کو جلد از جلد ان کے وطن واپس بھیجا جا سکے۔
وزیرِ انصاف نے واضح کیا کہ یہ اقدام برطانیہ میں غیر ملکیوں کے لیے جرائم پر سخت پیغام دے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ جیلوں کے وسائل زیادہ تر برطانوی شہریوں پر صرف ہوں۔