امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ایک اہم ملاقات جمعہ، 15 اگست 2025 کو امریکی ریاست الاسکا میں ہوگی، جس کا مقصد یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے عملی پیش رفت کرنا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملاقات یوکرین تنازع کے پائیدار حل کے لیے فیصلہ کن حیثیت رکھتی ہے۔ ان کے مطابق، دنیا ایک نئی امید کے ساتھ روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ امن معاہدے کی طرف دیکھ رہی ہے، اور امریکا اس عمل میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حالیہ کامیاب امن معاہدہ، جس کی میزبانی امریکا نے کی، اس بات کا ثبوت ہے کہ مذاکرات کے ذریعے دیرینہ تنازعات کا خاتمہ ممکن ہے۔ دونوں ممالک نے نہ صرف جنگ ختم کرنے بلکہ باہمی تجارت بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کا دباؤ، بھارت روسی تیل کی خریداری کم کرنے پر آمادہ
دوسری جانب کریملن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بھی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن اور ٹرمپ کے مابین یہ اجلاس یوکرین بحران کے خاتمے کے لیے ایک "تاریخی موقع” ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی برادری کی نگاہیں اب الاسکا پر جمی ہوئی ہیں، جہاں دنیا ایک اور اہم سفارتی پیش رفت کی منتظر ہے، جس سے یوکرین میں جاری انسانی بحران کو ختم کرنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔