پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی رہنما زرتاج گل کو 11 اگست تک حفاظتی ضمانت دے دی ہے۔
عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے 31 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں زرتاج گل کو اس وقت تک گرفتار نہ کیا جائے، جب تک وہ لاہور ہائیکورٹ میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر نہیں کر لیتیں۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد نے زرتاج گل کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، جو ان کی غیر موجودگی میں دی گئی۔ زرتاج گل نے پشاور ہائیکورٹ میں سرنڈر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وہ سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل کرنا چاہتی ہیں، اور انہیں گرفتاری سے تحفظ درکار ہے تاکہ وہ قانونی طریقے سے اپنی صفائی پیش کر سکیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو شفاف ٹرائل اور دفاع کا حق دیتا ہے، اور چونکہ زرتاج گل نے خود عدالت کے سامنے پیش ہو کر قانونی تحفظ مانگا ہے، اس لیے یہ مناسب ہے کہ انہیں اعلیٰ عدلیہ میں اپیل کا موقع دیا جائے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ زرتاج گل کو لاہور ہائیکورٹ میں سرنڈر ہونے تک گرفتار نہ کیا جائے۔ عدالت نے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے اور دو ضامنوں کی ضمانت پر حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے 11 اگست تک کی مہلت دے دی ہے۔
یاد رہے کہ زرتاج گل کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت سزا سنائی گئی ہے، اور پی ٹی آئی قیادت پہلے ہی ان مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتی رہی ہے۔ موجودہ حفاظتی ضمانت زرتاج گل کو قانونی راستے سے اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کی مہلت فراہم کرتی ہے۔