وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض مقبول ہونا کسی کی معصومیت یا بے گناہی کی دلیل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شیطان بھی دنیا بھر میں مقبول ہے، مگر آج تک وہ فرشتہ نہیں بن سکا۔
طلال چوہدری نے بغیر نام لیے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر جیل جانا ہی مقدر تھا تو پھر اتنے حیلے بہانے کیوں؟ بار بار مقبولیت کی دہائی دی جاتی ہے، لیکن یہ حقیقت نہیں بدلتی کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں فی الوقت کوئی نیا فوجی آپریشن شروع نہیں ہو رہا، تاہم نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں کے خلاف جاری کارروائیاں کسی کی بھی مداخلت سے نہیں رک سکتیں، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔
وزیر مملکت نے ماضی کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو ملک میں لا کر بٹھانے والے آج ریاست سے وفاداری کا دعویٰ کیسے کر سکتے ہیں؟ جنہوں نے این ایف سی ایوارڈ سے 700 ارب روپے لیے، وہ اپنے صوبے میں مؤثر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بھی نہ بنا سکے۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا نشانہ ہمیشہ دیگر سیاسی جماعتیں بنتی رہی ہیں، چند مخصوص عناصر پر کبھی حملے نہیں ہوئے۔ اس ضمن میں حکومت کی جانب سے سکیورٹی اقدامات جاری ہیں۔
زائرین کی سیکیورٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد زمینی راستے سے زائرین کے سفر پر وقتی پابندی عائد کی گئی ہے، جس پر ایران سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاکہ محفوظ متبادل راستے طے کیے جا سکیں۔