شچین میں ایک حیرت انگیز واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک 18 سالہ طالبہ، جو کوما کی حالت میں آئی سی یو میں داخل تھی، اچانک اس وقت ہوش میں آگئی جب اس کے والد نے اسے کالج میں داخلہ ملنے کی خوشخبری سنائی۔
یہ واقعہ چین کے وسطی صوبے ہینان میں پیش آیا، جہاں جیانگ چیننان نامی طالبہ دل کے ایک نایاب انفیکشن فلمیننٹ مایوکارڈائٹِس میں مبتلا ہو کر کوما میں چلی گئی تھی۔ اس بیماری میں دل کے پٹھوں میں اچانک شدید سوزش پیدا ہو جاتی ہے، جو اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ بیماری زیادہ تر وائرل انفیکشن، شدید ذہنی دباؤ یا خراب طرزِ زندگی کے باعث لاحق ہوتی ہے۔
جیانگ نے جون میں چین کے قومی سطح کے کالج داخلہ امتحان میں شرکت کی تھی۔ مگر 11 جولائی کو بخار اور سینے میں تکلیف کے باعث اسے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں تشخیص کے بعد اُسے فوری طور پر ایک بڑے اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا۔
خاندان پہلے ہی مالی مسائل سے دوچار تھا۔ جیانگ کے والد 2023 میں ایک حادثے کا شکار ہو کر معذور ہو چکے ہیں، والدہ گلیوں میں کھانے پینے کا سامان بیچتی ہیں، اور چھوٹا بھائی ابھی اسکول میں ہے۔ علاج کے اخراجات پورے کرنے کے لیے خاندان نے مختلف ذرائع سے قرض لے کر اب تک دو لاکھ یوآن سے زائد رقم خرچ کی۔
کوما میں داخل جیانگ کے والد کو آٹھویں روز کالج سے داخلے کا خط موصول ہوا۔ وہ یہ خط لے کر اسپتال پہنچے اور بیٹی سے مخاطب ہو کر کہا:
"ہم سب بہت خوش ہیں، تمہیں یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا ہے!”
اسی لمحے جیانگ کی آنکھوں میں حرکت محسوس کی گئی۔ اگلے روز طالبہ نے کرشماتی طور پر آنکھیں کھول دیں اور والدین سے ویڈیو کال پر بات بھی کی، اگرچہ ابھی اُسے بولنے میں کچھ مشکلات ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جیانگ کا دل اب مکمل طور پر صحتیاب ہو چکا ہے اور اس کی حالت مستحکم ہے۔ انہیں بھی یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ اچانک کیسے کوما سے باہر آ گئی۔ جیانگ کو اب آئی سی یو سے جنرل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ وہ ستمبر میں اپنی تعلیم کے لیے کالج جانے کے قابل ہو جائے گی۔