پی ٹی آئی کا 14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر غور، سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا اعلان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنے نو سینیٹرز اور ارکانِ قومی اسمبلی کی نااہلی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے نہ صرف عدالتی جنگ کا اعلان کیا ہے بلکہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں 14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔

latest urdu news

بیرسٹر گوہر علی خان نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، کیونکہ تینوں اپوزیشن لیڈرز کو سنے بغیر نااہل قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان نااہلیوں کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا، اور پارٹی ان رہنماؤں کی جگہ کسی کو نامزد نہیں کرے گی۔

الیکشن کمیشن نے 9 مئی کے مقدمات میں سزاؤں کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے شبلی فراز، عمر ایوب، زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا، جنید افضل ساہی، محمد انصر اقبال، رائے حسن نواز، رائے حیدر علی اور رائے مرتضیٰ اقبال کو نااہل قرار دے کر ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے۔ اس سے قبل پنجاب اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف ملک احمد خان بھچر بھی نااہل ہو چکے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن ایک ایسا ادارہ بن چکا ہے جو خود اسٹے آرڈر پر چل رہا ہے، اور آئینی اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ فیصلے بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد پی ٹی آئی کو سیاسی میدان سے باہر کرنا ہے۔

عمران خان کی رہائی کا راستہ اب نہیں رک سکتا، بیرسٹر سیف

پارلیمانی پارٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے باہر علامتی احتجاج کریں گے تاکہ اعلیٰ عدلیہ کی توجہ آئینی بے ضابطگیوں کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ممکنہ احتجاج، قانونی چارہ جوئی، اور 14 اگست کو یومِ آزادی کے موقع پر ملک گیر مظاہروں کے آپشنز پر تفصیلی غور کیا گیا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق، احتجاجی حکمت عملی پر مکمل اتفاق رائے پایا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ پرامن مگر مؤثر احتجاج کے ذریعے عوامی رائے اور آئینی تشویشات کو اجاگر کیا جائے گا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حالیہ احتجاجی مظاہرے پرامن اور کامیاب رہے، اور عوام نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ وہ آج بھی پی ٹی آئی کے بانی اور بیانیے کے ساتھ کھڑی ہے۔

پارٹی کی قیادت کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی اور عدالتی حالات میں قانونی و عوامی محاذوں پر دباؤ بڑھایا جائے گا، تاکہ جمہوری اقدار اور آئینی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ 14 اگست کے احتجاج کے حوالے سے حتمی فیصلہ جلد متوقع ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter