کرک میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا حملہ، ایف سی کی گاڑی پر فائرنگ سے 4 اہلکار شہید، وزیرداخلہ کا اظہار افسوس۔
کرک: خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کے علاقے امان کوٹ توے میں تھانہ گرگری کی حدود میں ایف سی اہلکاروں کی گاڑی پر فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے گھات لگا کر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 4 اہلکار موقع پر ہی شہید ہو گئے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایف سی اہلکار فیلڈ سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور تھے اور گاڑی میں سوار ہو کر روانہ ہو رہے تھے کہ پہاڑی چوٹی پر پہلے سے موجود دہشت گردوں نے اچانک حملہ کر دیا۔
شہید ہونے والوں میں لانس نائیک محمود شاہ، سپاہی شاہد، سپاہی رؤف اور ڈرائیور شاہ پور شامل ہیں۔ واقعے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور پہاڑی علاقوں میں دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق آپریشن تاحال جاری ہے اور علاقے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اہلکار دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کر کے قوم کے ہیرو بن گئے ہیں۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ پوری قوم سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ شہداء کی یہ عظیم قربانی دہشت گردی کے خلاف ہمارے قومی عزم کو مزید تقویت دے گی اور ایسے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں حالیہ مہینوں کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے ایف سی، پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کے باعث سیکیورٹی فورسز نے ان علاقوں میں آپریشنز مزید تیز کر دیے ہیں۔