آئی ایم ایف کی سنگین نشاندہی: پاکستان میں کرپشن اب بھی موجود، ایف بی آر اصلاحات کا مرکز

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں کرپشن اور بدانتظامی کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارتِ خزانہ کو خاص طور پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ایف بی آر میں بدعنوانی اب بھی ایک سنگین مسئلہ ہے، اور اس کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

latest urdu news

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ "گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ” میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس نظام کو بہتر بنائے، ٹیکس دہندگان کے لیے موجودہ پیچیدہ نظام کو آسان کرے، اور اسپیشل ٹیکس اسکیمز، اضافی ودہولڈنگ اور ایڈوانس ٹیکسز کو کم کرنے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اپنائے۔ رپورٹ میں ایف بی آر میں انسدادِ کرپشن اصلاحات کو فوری ترجیح دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت بغیر پارلیمانی منظوری کے کسی بھی قسم کی اضافی گرانٹس یا بجٹ ایڈجسٹمنٹس سے گریز کرے۔ ساتھ ہی بجٹ سازی کے عمل کو شفاف اور قابلِ احتساب بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو مکمل خودمختاری دینے کے لیے قانونی فریم ورک میں اصلاحات کی جائیں تاکہ مالی نگرانی کو مؤثر بنایا جا سکے۔

آئی ایم ایف نے ٹیکس پالیسی سازی کو ایف بی آر سے الگ کر کے ایک آزاد ادارے کے تحت چلانے کی تجویز دی ہے، تاکہ پالیسی میں شفافیت اور غیرجانبداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مختلف شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ اور رعایتیں محدود کی جائیں، تاکہ محصولات میں بہتری لائی جا سکے اور ٹیکس نظام کو منصفانہ بنایا جا سکے۔

یہ رپورٹ فروری 2025 میں آئی ایم ایف کی گورننس اسسمنٹ ٹیم کی جانب سے پاکستان کے مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ کی گئی ملاقاتوں کے بعد تیار کی گئی۔ ٹیم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ملاقات کی تاکہ عدالتی شفافیت اور احتساب کے پہلوؤں پر معلومات حاصل کی جا سکیں۔

آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ رپورٹ میں دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کی پیش رفت رپورٹ مئی 2026 تک پیش کی جائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان سفارشات پر بروقت عمل نہ کیا گیا تو پاکستان کو نہ صرف عالمی مالیاتی اداروں کی حمایت کھونے کا خطرہ ہے بلکہ ملکی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter