فیصل آباد کے علاقے میں پولیس مقابلے کے دوران خطرناک ملزم اسد عرف ’’کیڑا‘‘ ہلاک ہو گیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم درجنوں سنگین مقدمات میں ملوث تھا، جن میں ڈکیتی، راہزنی اور قتل شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، تھانہ صدر پولیس کے اے ایس آئی ساجد محمود اور ان کی ٹیم اسد کیڑا کو تفتیش مکمل کرنے کے بعد واپس تھانے منتقل کر رہی تھی کہ راستے میں ملکھاں والا کے قریب موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے پولیس وین پر اچانک حملہ کر دیا۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ملزمان اپنے ساتھی اسد کو پولیس کی حراست سے چھڑا کر فرار ہو گئے۔
پولیس نے فوری طور پر تعاقب شروع کیا اور اعوان والا پل کے قریب دوبارہ فائرنگ کا سامنا ہوا، جہاں جوابی کارروائی کے دوران اسد کیڑا گولی لگنے سے مارا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسد کی ہلاکت اس کے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہوئی۔ دیگر چار حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جن کی تلاش جاری ہے۔
سی سی ڈی گجرات کی بڑی کارروائی: دو اسلحہ بردار گرفتار، بھاری اسلحہ برآمد
پولیس ترجمان کے مطابق، اسد کیڑا 2016 سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا اور اس پر 50 سے زائد مقدمات درج تھے۔ ان میں مسلح ڈکیتی، چوری، مزاحمت، اور دورانِ واردات قتل جیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔
یہ واقعہ اس طرز کے ان متعدد واقعات میں ایک اور اضافہ ہے جن میں پولیس حراست سے ملزمان کو چھڑانے کی کوشش میں فائرنگ ہوتی ہے اور زیرِ حراست افراد مارے جاتے ہیں۔ اس عمل پر انسانی حقوق کے حلقے اور سول سوسائٹی سوالات اٹھاتے آئے ہیں، لیکن ابھی تک نہ تو کوئی جامع تحقیق سامنے آئی ہے، اور نہ ہی اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے ٹھوس اقدام دیکھنے کو ملا ہے۔