چیف جسٹس نے عمر ایوب کو ملنے کے لیے فون کیا تھا ،بیرسٹر گوہر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

 پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے ملاقات کے لیے پیغام موصول ہوا تھا، تاہم یہ ملاقات ممکن نہ ہو سکی۔

latest urdu news

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمر ایوب اس وقت اسلام آباد میں موجود نہیں تھے، اس لیے ملاقات نہیں ہو سکی۔ ان کے مطابق عمر ایوب نے خود ملاقات کی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجا۔

بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ چیف جسٹس نے شاید عمر ایوب کے خط کے جواب میں ان سے ملاقات کا عندیہ دیا ہو تاکہ کچھ تفصیلات جان سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی چیف جسٹس کی جانب سے اس نوعیت کے اقدامات سامنے آ چکے ہیں، اور چونکہ عمر ایوب ایک بڑی اپوزیشن جماعت کے لیڈر ہیں، اس لیے ان سے رابطہ کرنے میں کوئی قباحت نہیں۔

26ویں ترمیم کے بعد عدالتوں کا حال سب کے سامنے ہے: سلمان اکرم راجا

انہوں نے مزید کہا کہ عمر ایوب کو جو حالیہ سزا سنائی گئی ہے، وہ سراسر ناانصافی اور بے بنیاد ہے۔ "انصاف کا تقاضا ہے کہ نہ صرف عدل کیا جائے بلکہ عدل ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے،” بیرسٹر گوہر نے کہا۔ ان کے مطابق عمر ایوب آج بھی اپوزیشن لیڈر ہیں اور آئندہ بھی اسی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے 9 مئی کے واقعات کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کو بنیاد بنا کر ایک سیاسی جماعت کو نشانہ بنانا اور پورے جمہوری نظام کو ڈی ریل کرنا کسی طور مناسب نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم جمہوریت کے تحفظ کے لیے کھڑے ہیں، لیکن انصاف کے بغیر جمہوریت صرف ایک نعرہ بن کر رہ جائے گی۔”

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter