غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 41 فلسطینی شہید، بچوں کے دودھ کی قلت سنگین

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

 غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جہاں تازہ حملوں میں کم از کم 41 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ علاقے میں خوراک اور بالخصوص بچوں کے دودھ کی شدید قلت ایک انسانی المیہ بن چکی ہے۔

latest urdu news

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، مقامی اسپتالوں کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کی صبح سے مختلف علاقوں پر اسرائیلی حملوں میں 41 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ الاقصیٰ شہداء اسپتال کے مطابق نیٹزاریم کوریڈور کے قریب امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی، جس میں 19 افراد شہید ہوئے۔

حماس نے پرانے مطالبات ترک کر دیے، غزہ میں جنگ بندی کے امکانات روشن

فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 60,249 فلسطینی شہید اور 4,789 زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب، غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ اسپتالوں میں ادویات ختم ہو چکی ہیں جبکہ نوزائیدہ بچوں کے لیے فارمولا دودھ بھی دستیاب نہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق متعدد مائیں غذائی قلت کے باعث دودھ پلانے کے قابل نہیں رہیں۔

31 سالہ ماں آزہر عماد نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اپنے 4 ماہ کے بچے کو دودھ کے بجائے تل اور پانی کا مکسچر دینے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا: "کبھی پانی دیتی ہوں، کبھی جڑی بوٹیوں کا سفوف بناتی ہوں، کیونکہ کچھ بھی میسر نہیں ہوتا۔”

غزہ میں اسرائیلی فوج کی نئی لوٹ مار، گدھے چرا کر فرانس منتقل کرنے لگے

ڈاکٹر خالد دقران کے مطابق ہزاروں بچے غذائی قلت، بھوک اور بنیادی طبی سہولیات کے فقدان کا شکار ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کی جانیں خطرے میں پڑ رہی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter