وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ انسانی سمگلنگ غلامی کی جدید شکل ہے، بچوں کے تحفظ کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر ایک پرعزم پیغام میں کہا ہے کہ انسانی سمگلنگ غلامی کی جدید شکل ہے اور اس مکروہ دھندے کا خاتمہ پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کا مقصد عوام میں شعور پیدا کرنا ہے تاکہ وہ انسانی استحصال کی سنگینی کو سمجھ سکیں اور غیر قانونی راستوں سے بیرون ملک جانے کے خطرات سے آگاہ ہوں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں غیر قانونی ذرائع سے یورپ جانے کی کوشش میں کشتی کے حادثے میں درجنوں افراد کی ہلاکت ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہے، جسے روکنے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے انسانی سمگلروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ لوگ دولت کی ہوس میں معصوم شہریوں، خاص طور پر بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے سے گریز نہیں کرتے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ "بچے میری ریڈ لائن ہیں” اور ان کی حفاظت ہر حال میں یقینی بنائی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت بچوں کے استحصال کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کسی صورت میں انسانی سمگلنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔
مریم نواز نے والدین کو بھی خبردار کیا کہ وہ روزگار یا بہتر مستقبل کے نام پر اپنے بچوں کو غیر قانونی راستوں سے بیرون ملک نہ بھیجیں، کیونکہ یہ خطرناک اور جان لیوا عمل ہے۔
وزیراعلیٰ نے عوام پر زور دیا کہ وہ بیرون ملک سفر کے لیے صرف جائز، قانونی اور محفوظ ذرائع اختیار کریں تاکہ خود کو اور اپنے پیاروں کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت پنجاب تمام دستیاب وسائل استعمال کرتے ہوئے انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے تاکہ ہر بچہ، نوجوان اور شہری ایک محفوظ اور باوقار زندگی کی طرف بڑھ سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں غیر قانونی انسانی سمگلنگ، بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کی بیرون ملک منتقلی، ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ پاکستان سے یورپ جانے کے لیے سمندر کے راستے استعمال کیے جانے کے دوران متعدد المناک واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اس مسئلے پر واضح اور سخت مؤقف نئی پالیسی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔