رشوت نہ لینے والے پولیس اہلکار کو انعام، نئی پالیسی کی مثال قائم

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

روسی پولیس انسپکٹر نے 30 ہزار روبل کی رشوت ٹھکرا کر ایمانداری کا مظاہرہ کیا، محکمے نے اتنی ہی رقم بطور انعام دے کر نئی اینٹی کرپشن پالیسی کو سراہا۔

ماسکو سے موصولہ اطلاعات کے مطابق روس کے علاقے روستوف میں پولیس اہلکار نے ایمانداری کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے رشوت کی پیشکش کو مسترد کر دیا، جس پر محکمے نے اسے اسی رقم کے برابر انعام سے نوازا۔

latest urdu news

روسی میڈیا کے مطابق یہ اقدام ملک میں متعارف کرائی گئی نئی اینٹی کرپشن پالیسی کے تحت کیا گیا، جس کا مقصد پولیس اہلکاروں کو رشوت نہ لینے پر عملی ترغیب دینا ہے۔

پالیسی کے تحت، جو اہلکار رشوت قبول کرنے کے بجائے اس کی اطلاع دیتے ہیں، انہیں رشوت کی پیشکش کی گئی رقم کے مساوی انعامی رقم دی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک ٹریفک پولیس انسپکٹر کو 30 ہزار روبل (تقریباً 384 امریکی ڈالر یا پاکستانی ایک لاکھ 10 ہزار روپے) کی رشوت دی جا رہی تھی، تاہم، افسر نے یہ پیشکش مسترد کر کے اسے فوری طور پر اعلیٰ حکام کو رپورٹ کیا۔ اس پر محکمے نے اسے ایمانداری کا اعتراف کرتے ہوئے 30 ہزار روبل بطور انعام دے دیے۔

روستوف پولیس چیف نے بتایا کہ پالیسی کے صرف دو مہینوں میں 25 سے زائد رشوت دینے اور لینے کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پالیسی بدعنوانی کے خلاف ایک انقلابی قدم ہے جس سے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔

دنیا بھر میں پولیس فورس کو رشوت ستانی جیسے الزامات کا سامنا رہتا ہے، ایسے میں روس کی یہ پالیسی قابل تقلید مثال بن سکتی ہے، جو ایمانداری کو مالی اور اخلاقی سطح پر سراہنے کا ایک عملی ماڈل فراہم کرتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter