لاہور: پاکستان میں خواتین کی خودمختاری کی ایک نئی مثال قائم کرتے ہوئے ندا صالح نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ ندا نے نہ صرف ایک مردوں کے غالب شعبے میں قدم رکھا، بلکہ اپنی قابلیت اور عزم سے نمایاں مقام بھی حاصل کیا۔
ندا صالح نے ٹرانسپورٹیشن انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، اور بچپن سے ہی انہیں ٹرین چلانے کا شوق تھا۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے اورنج لائن ٹرین میں بطور انجینئر شمولیت اختیار کی، لیکن جلد ہی ڈرائیور بننے کی خواہش نے انہیں نئی راہ پر گامزن کیا۔
اپنے چینی مینیجرز سے اس خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ تربیتی پروگرام میں خواتین کو بھی شامل کیا جائے۔ ان کی اس جرات کو سراہا گیا، اور یوں وہ ٹریننگ کا حصہ بن گئیں۔
ابتدا میں گھر والوں کی طرف سے کچھ خدشات سامنے آئے، مگر ندا کی لگن اور مستقل مزاجی نے انہیں قائل کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرین چلانا ایک سنجیدہ اور مکمل ذمہ داری کا کام ہے، جس میں SOPs کی مکمل پاسداری ضروری ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین روزانہ علی ٹاؤن سے ڈیرہ گجراں تک چلتی ہے، جہاں 26 اسٹیشنز پر ہر پانچ منٹ بعد مسافروں کو جدید، آرام دہ اور محفوظ سفر کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
ندا صالح کی کامیابی نہ صرف خواتین کے لیے نئی راہیں کھول رہی ہے، بلکہ یہ بھی ثابت کر رہی ہے کہ جذبہ، ہنر اور حوصلہ ہو تو کوئی بھی خواب حقیقت بن سکتا ہے۔