گجرات ، صحافت کو جرم بنا دیا گیا۔ ایک اہم واقعے میں سی ای او ہیلتھ کا مؤقف لینے پر نہ صرف صحافیوں کو زدوکوب کیا گیا بلکہ بعد ازاں ان ہی کے خلاف مقدمہ بھی درج کر دیا گیا۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب **سماء نیوز** کے صحافی **سید ذوالفقار حیدر** سی او ہیلتھ **سید عطا المنعم** کا مؤقف لینے ان کے دفتر پہنچے۔ صحافی کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کے کیمرہ مین کو کمرے میں بند کر کےزدوکوب کیا گیا اور کیمرہ بھی چھین لیا گیا۔
واقعے کی اطلاع 15 پر دی گئی جس پر تھانہ اے ڈویژن پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صحافیوں کو بازیاب کروایا۔ **ایکسپریس نیوز** کے **عبد الستار مرزا**، **دنیا نیوز** کے **نوید شاہ** اور **24 نیوز** کے **رانا شہزاد** سمیت دیگر صحافی بھی تھانے پہنچے۔
بعدازاں ڈی ایس پی رائے سرفراز اور دو تھانوں کے ایس ایچ اوز کی موجودگی میں سی او ہیلتھ اور ڈی ایچ او نے واقعے پر معذرت کی، تاہم بعد میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے **کارِ سرکار میں مداخلت** کے الزامات لگا کر انہی چار صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
صدر گجرات پریس کلب عبد الستار مرزا، سابق صدر نوید شاہ، سید ذوالفقار حیدر اور رانا شہزاد پر ایف آئی آر کا اندراج پریس اور آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز نے اس واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں کے خلاف درج بے بنیاد مقدمہ فوری ختم کیا جائے اور اصل ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔
یہ واقعہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کے حق پر سنگین سوالات کھڑا کر رہا ہے، جس پر سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔