سعودی عرب میں شامی جڑواں بچیوں کا کامیاب آپریشن

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض میں 8 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد شامی جڑواں بچیوں کو کامیابی سے الگ کر دیا گیا، والدین نے اظہار تشکر کیا۔

ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں واقع کنگ عبداللہ اسپیشلسٹ چلڈرن اسپتال میں ایک نازک اور پیچیدہ آپریشن کے ذریعے ڈیڑھ سالہ دھڑ جڑی شامی جڑواں بچیوں سلین اور ایلین کو کامیابی کے ساتھ الگ کر دیا گیا۔ یہ آپریشن آٹھ گھنٹے تک جاری رہا، جس میں سعودی ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی میڈیکل ٹیم نے حصہ لیا۔ اس ٹیم میں 24 ماہرین، سرجنز، اور دیگر طبی عملہ شامل تھا جنہوں نے انتھک محنت اور انتہائی مہارت سے یہ نازک مرحلہ مکمل کیا۔

latest urdu news

اس اہم آپریشن کی نگرانی کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے سپروائزر جنرل اور معروف سرجن ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کی، جنہوں نے اس کامیابی کو سعودی طبی خدمات کا ایک عظیم کارنامہ قرار دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق، یہ سعودی کانجوائنڈ ٹوئن پروگرام کے تحت کیا جانے والا 66 واں آپریشن ہے، اور شامی بچوں کو علیحدہ کرنے کا چوتھا کامیاب آپریشن ثابت ہوا ہے۔

ریاض میں قائم شامی سفارتخانے کے نگران حسین عبدالعزیز نے اس موقع پر سعودی حکومت اور میڈیکل ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم انسانیت اور عرب بھائی چارے کی اعلیٰ مثال ہے۔ جڑواں بچیوں کے والدین نے بھی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس پیچیدہ اور مہنگے علاج کو ممکن بنایا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں 1990 سے جاری سعودی کانجوائنڈ ٹوئن پروگرام کے تحت دنیا بھر سے آنے والے درجنوں دھڑ جڑے بچوں کا کامیاب آپریشن کیا جا چکا ہے، جس سے سعودی عرب کا نام عالمی سطح پر انسانی خدمت کے میدان میں نمایاں ہوا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter