تھائی لینڈ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں بیوی سے علیحدگی کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہونے والا شخص ایک ماہ تک صرف بیئر پر زندہ رہا اور بالآخر مردہ حالت میں پایا گیا۔ متوفی کی شناخت 44 سالہ تھاوے سک نام وونگسا کے طور پر ہوئی ہے، جس کی لاش اس کے بیڈروم سے ملی۔
پولیس کے مطابق تھاوے سک کو صوبہ رایونگ کے ایک گھر میں اُس کے 16 سالہ بیٹے نے مردہ پایا، جو روزانہ اپنے والد کے لیے کھانا لے کر آتا تھا، لیکن والد مسلسل کھانے سے انکار کرتا رہا اور صرف شراب نوشی پر اکتفا کرتا رہا۔
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق جائے وقوعہ سے 100 سے زائد خالی بیئر کی بوتلیں برآمد ہوئیں، جو کمرے میں اس انداز سے رکھی گئی تھیں کہ بستر تک بمشکل ایک تنگ راستہ بچا تھا۔ اطلاع ملتے ہی سیام رایونگ فاؤنڈیشن کے ریسکیو ورکرز موقع پر پہنچے، لیکن وہ شخص اس وقت تک جان کی بازی ہار چکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے تاکہ موت کی اصل وجہ کا تعین کیا جا سکے، تاہم ابتدائی شواہد بتاتے ہیں کہ یہ موت مسلسل، شدید اور غیرمعمولی شراب نوشی کی وجہ سے واقع ہوئی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تھاوے سک بیوی سے علیحدگی کے بعد شدید دل شکستگی اور ذہنی دباؤ کا شکار تھا، اور اس کا معمول مکمل طور پر بدل گیا تھا۔ وہ اکثر تنہائی اختیار کیے رکھتا، گفتگو سے گریز کرتا اور مسلسل بیئر نوشی کرتا تھا۔
یہ واقعہ اس بات کی سنگین علامت ہے کہ ذہنی صحت اور جذباتی مسائل کس طرح کسی انسان کی زندگی کو تباہی کے دہانے تک لے جا سکتے ہیں۔ ماہرینِ نفسیات کے مطابق، طلاق، تنہائی اور صدمے کی کیفیت میں مبتلا افراد کو فوری مشاورت، اہل خانہ کی توجہ اور ماہرین کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کی زندگی کو بچایا جا سکے۔
دنیا بھر میں ایسے کیسز سامنے آتے رہتے ہیں، جو یہ یاد دہانی کراتے ہیں کہ ذہنی صحت کو جسمانی صحت جتنی ہی سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔