کوئٹہ بانو قتل کیس: والدہ بہادری سے گئیں، بچوں کا جذباتی بیان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں پیش آنے والے دوہرے قتل کے واقعے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ مقتولہ بانو بی بی کے بچوں، بہن اور پھوپھی نے میڈیا کے سامنے آکر کئی اہم اور جذباتی انکشافات کیے ہیں۔

خاندان کے مطابق بانو بی بی کو اپنی ”غلطی“ کا احساس ہوگیا تھا اور وہ خود اپنی جان لینا چاہتی تھیں، مگر اُنہیں اکسا کر بھاگنے پر مجبور کیا گیا۔

latest urdu news

بانو بی بی کے بڑے بیٹے نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اُن کی والدہ روئیں نہیں، نہ ہی خوفزدہ ہوئیں، بلکہ بڑی بہادری سے اپنی جان دی۔ ان کا کہنا تھا کہ والدہ نے جاتے ہوئے یہ وصیت کی تھی کہ ’اپنا اور والد کا خیال رکھنا۔‘ چھوٹے بیٹے ذاکر احمد، جس کی عمر صرف چھ سال ہے، اس کا معصومانہ بیان بھی سامنے آیا ہے، جس نے کہا کہ ’امی حج کرنے گئی ہیں۔‘

مقتولہ کی بہن اور پھوپھی کے مطابق بانو بی بی کو احساس ہوگیا تھا کہ ان سے غلطی ہوئی ہے۔ وہ خاندان اور قبیلے کے سامنے شرمندہ تھیں اور کہتی تھیں کہ انہیں پستول دے دیا جائے، تاکہ وہ خود کو مار سکیں، مگر احسان اللہ نامی شخص نے انہیں بھاگنے پر مجبور کیا۔

سوشل میڈیا پر واقعے سے متعلق متعدد قیاس آرائیاں گردش کررہی ہیں، جن پر مقتولہ کی بڑی بہن نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا حقائق کے برعکس ”پسند کی شادی“ کا بیانیہ چلا رہا ہے، جو درست نہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter