امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ڈونلڈ ٹرمپ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن میں اے آئی سمٹ کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل، مائیکروسافٹ اور دیگر کمپنیوں کو غیر ملکی ملازمین پر انحصار بند کرنے کی ہدایت دی

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اعلیٰ سطحی مصنوعی ذہانت (AI) سمٹ میں بڑی ٹیک کمپنیوں کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرونِ ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار فراہم کریں۔

latest urdu news

ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کی پالیسیوں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ امریکی کمپنیاں آزادی اور سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے رکھ رہی ہیں اور منافع آئرلینڈ جیسے ممالک میں چھپا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا: "یہ سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے، ہمیں اپنی کمپنیوں سے وفاداری اور حب الوطنی کی توقع ہے۔”

ٹرمپ کا بڑا اعلان: مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد ٹیرف عائد

اس موقع پر ٹرمپ نے تین نئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے جن کا مقصد امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں عالمی رہنما بنانا ہے۔ ان پالیسیوں میں ریگولیشنز میں نرمی، ڈیٹا سینٹرز کی تیز رفتار تعمیر، اور مقامی سطح پر مکمل امریکی ساختہ اے آئی پر زور شامل ہے۔

نئی پالیسی کے تحت وہ کمپنیاں جو سرکاری فنڈنگ حاصل کریں گی، انہیں "غیر جانب دار” اے آئی تیار کرنی ہوگی۔ "ووک” یا سیاسی رجحان رکھنے والی AI پر مکمل پابندی ہوگی، تاکہ امریکی اقدار کو ترجیح دی جا سکے۔

ٹرمپ نے تجویز دی کہ AI کا نام بدل کر "جینیئس ٹیکنالوجی” رکھا جائے تاکہ امریکی اختراع کا بہتر تاثر دنیا کو دیا جا سکے۔

ٹرمپ کے ان بیانات اور اقدامات سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل پر اثر پڑنے کا امکان ہے، خاص طور پر بھارت جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے امریکی ملازمتوں تک رسائی محدود ہو سکتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter