گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے نے قیامت ڈھا دی، متعدد سیاحوں کی گاڑیاں بہہ گئیں، 5 افراد جاں بحق
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں سیاحوں کی متعدد گاڑیاں بہہ گئیں۔ حکام کے مطابق، اب تک 5 سیاحوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ 4 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان، فیض اللہ فراق کے مطابق، لاپتا سیاحوں کی تلاش کے لیے سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس میں پاک فوج بھی مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر حصہ لے رہی ہے۔ رات کے اندھیرے کے باعث آپریشن میں کچھ رکاوٹیں پیش آئیں، تاہم دن نکلتے ہی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ سیلاب میں 15 سے زائد گاڑیاں بہہ گئیں، جبکہ 200 سے زائد سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کیا جا چکا ہے۔ مقامی افراد اور حکومتی اہلکاروں کی مدد سے 100 سے زائد سیاحوں کو تھک بابوسر کے گھروں میں پناہ دی گئی ہے، اور علاقے کے تمام ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز سیاحوں کے لیے مفت کھول دیے گئے ہیں۔
مزید یہ کہ ضلع دیامر کے 20 سے زائد مقامات پر شاہراہِ بابوسر اور قراقرم ہائی وے بند ہو چکی ہیں، جبکہ 8 کلومیٹر کا علاقہ شدید متاثر ہوا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کی ٹیمیں ہائی وے کی بحالی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
جی بی حکومت نے فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں راشن پیکٹس، خیمے اور دیگر امدادی سامان فراہم کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔ ترجمان نے سیاحوں اور مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور مقامی انتظامیہ سے رابطے میں رہیں۔