ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس: رپورٹ نہ دینے پر وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا نوٹس

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عافیہ صدیقی کیس میں حکومتی رپورٹ جمع نہ کرانے پر وفاقی کابینہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے آئندہ سماعت چھٹیوں کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر مقرر کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر وفاقی کابینہ کے تمام ارکان کو توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

latest urdu news

کیس کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کی، جو ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر درخواست پر ہو رہی تھی۔ سماعت کے دوران عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی غیر سنجیدگی ناقابلِ قبول ہے، اور اگر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو عدالت کارروائی جاری رکھے گی۔

جسٹس اعجاز اسحاق نے کہا کہ وہ اپنی تعطیلات کے باوجود یہ مقدمہ سن رہے ہیں کیونکہ یہ ایک اہم نوعیت کا معاملہ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کیس کو کاز لسٹ میں شامل کرنے میں بھی رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور روسٹر میں تبدیلی چیف جسٹس آفس کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں بنائی گئی۔

عدالت نے وزیرِ اعظم، وزیرِ خارجہ اور دیگر وفاقی وزرا کے بیرونِ ملک دوروں کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں تاکہ واضح ہو سکے کہ معاملے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔

جسٹس اعجاز نے مزید کہا کہ فوزیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہیں اور عدالت اُن کی آواز سنے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے عدالتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کریں گے۔

مزید سماعت چھٹیاں ختم ہونے کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر ہو گی۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter