شہزادہ الولید 2005 میں ٹریفک حادثے کے بعد کومے میں چلے گئے تھے، انتقال کی تصدیق شاہی کورٹ نے کی
ریاض سے موصولہ خبروں کے مطابق سعودی عرب کے شہزادہ الولید بن خالد بن طلال بن عبدالعزیز المعروف ’سلیپنگ پرنس‘ 20 سال طویل کومے کی حالت میں رہنے کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔ شاہی خاندان کی جانب سے جاری بیان میں شہزادہ الولید کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی نمازِ جنازہ ہفتہ، 20 جولائی کو ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں عصر کی نماز کے بعد ادا کی جائے گی۔
خلیجی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہزادہ الولید 2005 میں ایک شدید ٹریفک حادثے کا شکار ہو گئے تھے، جس کے بعد وہ مسلسل کومے میں رہے۔ اس غیرمعمولی حالت کی وجہ سے انہیں دنیا بھر میں ’سلیپنگ پرنس‘ کے نام سے جانا جانے لگا تھا۔ گزشتہ دو دہائیوں میں ان کی صحت کے حوالے سے مختلف اوقات میں خبریں گردش میں آئیں، تاہم شاہی خاندان ان کی دیکھ بھال مسلسل کرتا رہا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ان کے والد شہزادہ خالد بن طلال نے انتہائی رنج کے ساتھ اپنے بیٹے کے انتقال کی خبر شیئر کی اور کہا: "اللہ تعالیٰ پر مکمل ایمان اور تقدیر پر یقین رکھتے ہوئے ہم اپنے پیارے بیٹے شہزادہ الولید کے انتقال پر گہرے دکھ میں مبتلا ہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے رحمت اور مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔”
یاد رہے کہ شہزادہ الولید بن خالد بن طلال شاہی خاندان کے اُن افراد میں سے تھے جنہیں ان کے غیرمعمولی کومے کے باعث عالمی سطح پر ایک خاص پہچان حاصل ہوئی، اور ان کے لیے سعودی عوام سمیت دنیا بھر کے لوگ دُعائیں کرتے رہے۔