پنجاب کے ضلع جہلم میں شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال نے خطرناک شکل اختیار کر لی ہے۔
تھانہ چوٹالہ کے ایس ایچ او، پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 300 سے زائد افراد اچانک آنے والے سیلابی ریلے میں پھنس گئے۔ امدادی اداروں کے مطابق ایک کانسٹیبل پانی میں بہہ گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔
پولیس اہلکار اور شہری جان بچانے کے لیے قریبی ٹریکٹر ٹرالی میں پناہ لیے بیٹھے رہے، تاہم تیز بہاؤ اور مسلسل بارش کے باعث وہ کئی گھنٹوں تک محصور رہے۔ ریسکیو ٹیموں کو امدادی کارروائیوں کے دوران شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پانی کا بہاؤ معمول سے کہیں زیادہ تھا۔
ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے بھرپور امدادی کارروائیاں انجام دیتے ہوئے زیادہ تر افراد کو بحفاظت نکال لیا ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق بعض مقامات پر ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کی مدد سے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
پنجاب کے کئی شہر شدید سیلاب کی لپیٹ میں، چکوال میں فلڈ ایمرجنسی نافذ، وزیراعظم کا ہنگامی اجلاس طلب
حکام نے علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نشیبی اور متاثرہ علاقوں کا رخ نہ کریں، تاکہ کسی بھی ممکنہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
جہلم اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بارشوں کے باعث متعدد دیہات زیرِ آب آ چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔