مون سون کی تباہ کاری، جہلم، چکوال و دیگر علاقوں میں سیلابی ایمرجنسی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مون سون بارشوں نے پنجاب میں تباہی مچا دی: جہلم و چکوال میں درجنوں دیہات زیرِ آب، نالہ لئی خطرے کے نشان سے تجاوز کر گیا، 33 افراد جاں بحق، 176 زخمی

پنجاب بھر میں مون سون کی طوفانی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ جہلم، چکوال، لاہور، فیصل آباد اور دیگر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔

latest urdu news

جہلم کے علاقے ڈھوک بدر میں برساتی ریلے میں پھنسے 40 افراد کو پاک فوج اور ریسکیو ٹیموں نے ہیلی کاپٹر کی مدد سے بحفاظت نکال لیا۔ نالہ پنہاں کی صورتحال بھی انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔

چکوال میں "کلاؤڈ برسٹ” کے باعث 423 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس سے متعدد نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ نواحی علاقے کھیوال میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ ایک خاتون اور ایک بچی زخمی ہو گئیں۔ ضلعی انتظامیہ نے چکوال میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور پاک فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں موسلادھار بارشوں کا قہر، 24 افراد جاں بحق، 92 زخمی

راولپنڈی اور اسلام آباد میں 175 ملی میٹر بارش کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔ گوالمنڈی اور کٹاریاں پل پر سطحِ آب بالترتیب 15.4 اور 16 فٹ ریکارڈ کی گئی، جس پر خطرے کے سائرن بجا دیے گئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے، جب کہ واسا اور ریسکیو ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہیں۔ پاک فوج کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ریسکیو 1122 پنجاب کے مطابق حالیہ بارشوں اور آندھی کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 33 افراد جاں بحق اور 176 زخمی ہو چکے ہیں۔ جاں بحق افراد میں 13 کا تعلق لاہور، 8 کا فیصل آباد، جبکہ باقی کا پاکپتن، شیخوپورہ، اوکاڑہ، ننکانہ صاحب اور ساہیوال سے بتایا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter