شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ ہر وزارت کی کارکردگی دو ماہ بعد جانچی جائے گی، اچھے کام پر شاباش اور کوتاہی پر تادیبی کارروائی ہو گی۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے حوالے سے اہم فیصلے اور اعلانات کیے، انہوں نے کہا کہ اب سے ہر دو ماہ بعد وفاقی وزارتوں کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا۔ جو وزارتیں اچھی کارکردگی دکھائیں گی، انہیں سراہا جائے گا، جبکہ خامیوں اور کوتاہیوں پر تنبیہ کی جائے گی اور ضرورت پڑی تو تادیبی کارروائی سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے دوٹوک انداز میں خبردار کیا کہ کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں محرم الحرام کے دوران پرامن مجالس اور جلوسوں کے انعقاد پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کی حکومتوں کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن فضا صرف بہتر انتظامات کی بدولت ممکن ہوئی، جو اتحاد، یکجہتی اور بھائی چارے کی علامت ہے۔
بارشوں کے نقصانات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے این ڈی ایم اے سے تفصیلی بریفنگ لی ہے۔ ان کے مطابق این ڈی ایم اے اب ایک فعال اور مستعد ادارہ بن چکا ہے، تاہم حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی نقصان پر دکھ ہے، خاص طور پر سوات کے واقعے نے دل دہلا دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ ان سانحات سے سبق سیکھ کر آئندہ کے لیے مکمل تیاری کرنا ہوگی تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف نے خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچا ہے، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کے مطابق معاشی ترقی کے لیے پوری ٹیم یکسو ہو کر کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے بجٹ میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا ہے، جو 10 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ ان کے بقول یہ ترقیاتی منصوبوں میں حکومت کی سنجیدگی کا واضح اظہار ہے اور احسن اقبال اس کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔
یاد رہے کہ موجودہ حکومت کو ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، اور وزیراعظم نے بارہا شفاف طرزِ حکمرانی، کارکردگی پر مبنی نظام، اور احتساب کے وعدے کیے تھے۔ اب وزارتوں کی کارکردگی کی باقاعدہ جانچ اسی سمت ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔