بھارت کی ریاست ہماچل پردیش میں شدید بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 106 افراد ہلاک، درجنوں مکانات تباہ، 81 کروڑ سے زائد کا نقصان۔
نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بھارت کی شمالی ریاست ہماچل پردیش میں جاری مون سون بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے، جہاں مختلف نوعیت کے حادثات میں اب تک کم از کم 106 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ریاستی اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مون سون کا یہ سلسلہ 20 جون سے جاری ہے، جس نے لینڈ سلائیڈنگ، کلاؤڈ برسٹ، سیلابی ریلوں، کرنٹ لگنے اور ڈوبنے جیسے خطرناک واقعات کو جنم دیا ہے۔ ان واقعات میں 62 افراد کی موت ہوئی جبکہ سڑکوں پر پیش آنے والے مختلف حادثات میں مزید 44 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
رپورٹ کے مطابق بارشوں کے نتیجے میں 293 پکے اور 91 کچے مکانات مکمل طور پر منہدم ہو چکے ہیں، جب کہ 850 ایکڑ سے زائد زرعی اراضی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 81 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا ہے، جن میں سڑکیں، بجلی کی ترسیل، پینے کے پانی کے منصوبے، صحت و تعلیم کے ادارے اور دیگر بنیادی ڈھانچے شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے پیش نظر ریاستی انتظامیہ نے عوام کو انتہائی محتاط رہنے، محفوظ مقامات پر منتقل ہونے اور سرکاری ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں اور مقامی انتظامیہ مسلسل سرگرم ہیں، تاہم دشوار گزار پہاڑی راستے اور مسلسل بارشیں امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی ہماچل پردیش میں مون سون کے دوران شدید لینڈسلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں سے درجنوں افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، جس کے بعد حکومت نے قدرتی آفات کے خلاف فوری الرٹ سسٹم مضبوط بنانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم حالیہ تباہی سے اندازہ ہوتا ہے کہ قدرتی آفات کے خلاف انتظامی تیاریوں میں مزید بہتری کی ضرورت باقی ہے۔