پنجاب اسمبلی میں معطل اپوزیشن ارکان کے خلاف کارروائی مؤخر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اپوزیشن ارکان کے خلاف جرمانوں اور عہدوں سے ہٹانے کی کارروائیاں روک دی گئیں، مذاکراتی عمل مکمل ہونے تک کوئی پیش رفت نہیں ہوگی۔

لاہور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، پنجاب اسمبلی میں معطل اپوزیشن ارکان کے خلاف مزید قانونی و تادیبی کارروائیوں کو وقتی طور پر روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کے درمیان جاری مذاکرات کے پیش نظر، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے احکامات جاری کیے ہیں کہ جب تک مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچتے، اسمبلی سیکرٹریٹ کوئی نئی کارروائی نہ کرے۔

latest urdu news

تفصیلات کے مطابق، اپوزیشن کے 19 معطل ارکان کے خلاف مزید کارروائی ہونی تھی، جن میں سے 10 ارکان پر ایوان میں توڑ پھوڑ کے الزامات کے تحت مجموعی طور پر 20 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ ان ارکان کو جرمانے کی وصولی کے لیے دوسرا نوٹس جاری کیا جانا تھا، اور تنخواہوں سے رقم کاٹنے کا عمل بھی شروع ہونا تھا، لیکن فی الحال یہ تمام اقدامات مؤخر کر دیے گئے ہیں۔

عمر ایوب کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

مزید یہ کہ اپوزیشن کے مزید 9 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے عہدوں سے ہٹانے کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ اس سے قبل، اپوزیشن کے 4 چیئرمین پہلے ہی تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے عہدوں سے ہٹائے جا چکے تھے۔ حکومت نے کل ملا کر 13 اپوزیشن ارکان کو قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کے عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان حالیہ جھڑپوں اور اسمبلی کے فلور پر پیش آنے والے واقعات کے بعد سیاسی درجہ حرارت بلند ہو گیا تھا۔ اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے مذاکراتی عمل جاری ہے، جس کے مکمل ہونے تک اسپیکر کی جانب سے کارروائیوں کو روکنے کا فیصلہ فریقین میں مفاہمت کی جانب ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter