شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بچوں کو وطن واپس آنا چاہیے، اگر وہ مثبت سیاست کریں تو کوئی اعتراض نہیں، لیکن انتشار کی سیاست ناقابل قبول ہوگی۔
کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے بچوں کو وطن واپس آنا چاہیے۔ اگر وہ مثبت سیاست کرنا چاہتے ہیں تو کسی کو اعتراض نہیں، لیکن اگر وہ انتشار یا تصادم کی سیاست کریں گے تو ریاست اس کی اجازت نہیں دے سکتی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران شرجیل میمن نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو عوامی مینڈیٹ کے مطابق کام کرنے دیا جانا چاہیے، لیکن افسوس ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور حکومت میں رہ کر بھی اپوزیشن جیسا رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) مثبت سیاست کرے تو شہری حالات میں بہتری آ سکتی ہے۔
حیدرآباد میں حالیہ بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے بتایا کہ بیشتر علاقوں سے پانی نکال لیا گیا ہے، تاہم حیسکو کی نااہلی کے باعث عمل میں تاخیر ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی سہولیات کی بہتری کے لیے بی آر ٹی میں الیکٹرک وہیکلز (EVs) متعارف کروائی جا رہی ہیں، اگست میں ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جائیں گی، اور اگست کے دوسرے ہفتے میں خواتین کے لیے پنک ای وی اسکوٹرز مفت فراہم کیے جائیں گے۔
کراچی کے صفائی کے نظام پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہر سے روزانہ کی بنیاد پر کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔ لیاری میں گرنے والی عمارت کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی اور اس کا کوئی منظور شدہ نقشہ موجود نہیں تھا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کے تحت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی جاری ہے، انکوائری کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے اور بعض افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ شرجیل میمن نے حالیہ بارشوں کے بعد حیدرآباد اور کراچی میں شہری مشکلات سے نمٹنے کے حکومتی اقدامات کا دفاع کیا ہے، جبکہ اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے موجودہ حالات میں سیاسی اعتدال اور باہمی شراکت داری کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے۔