متنازع ویڈیو پر "چاچا” کا مؤقف سامنے آ گیا: "یہ میری پہلی اور آخری غلطی تھی، پولیس کا رویہ بہتر رہا، مقدمہ خارج ہو چکا ہے”
لاہور: سوشل میڈیا پر حالیہ دنوں وائرل ہونے والی متنازع ویڈیو کے مرکزی کردار "چاچا” نے بالآخر خاموشی توڑتے ہوئے اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا، بلکہ صرف اپنے جذبات کا اظہار کیا تھا، جو اس وقت کی ذہنی پریشانی اور دباؤ کا نتیجہ تھا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ان کی کسی سیاسی جماعت سے کوئی وابستگی نہیں ہے، اور انہوں نے کسی رہنما کا نام لے کر توہین آمیز الفاظ استعمال نہیں کیے۔ "ریاست نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور میرے جذبات کو سمجھتے ہوئے مجھے معاف کر دیا،” چاچا نے کہا۔
ان کے مطابق، پولیس کا رویہ شائستہ اور بہتر رہا، اور عدالت میں بھی ان کی باعزت پیشی ہوئی۔ وہ ریاستی اداروں کا احترام کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہر شہری کی عزت کو آئینی تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔
صحافی کی جانب سے کچھ سوالات پر "نو کمنٹ” کہتے ہوئے چاچا نے یہ تسلیم کیا کہ ان کے منہ سے نکلے الفاظ ان کی غلطی تھے۔ ان کے وکیل نے بھی اس مؤقف کی توثیق کرتے ہوئے بتایا کہ چاچا بلڈ پریشر کے مریض ہیں اور بارش کے دوران دو مرتبہ پانی میں گرنے سے ان کی طبیعت مزید متاثر ہو گئی تھی۔
وکیل کے مطابق، مقدمہ مکمل قانونی کارروائی کے بعد خارج کر دیا گیا ہے اور اب چاچا ایک آزاد شہری کے طور پر معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں "چاچا” کو مبینہ طور پر سیاسی شخصیات اور ریاستی اداروں کے خلاف نازیبا کلمات ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جس پر انہیں پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ اب یہ معاملہ قانونی و اخلاقی طور پر اختتام پذیر ہو چکا ہے۔