عتیقہ اوڈھو کا "دستک” ڈرامے پر جذباتی تبصرہ، سسرال کی محبت یاد کر کے آبدیدہ ہو گئیں
کراچی: پاکستان کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے حالیہ ڈرامہ "دستک” پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ذاتی زندگی کے تلخ لمحات کو یاد کیا اور جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔ گفتگو کے دوران وہ اپنے سسرال والوں کی محبت اور سپورٹ کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔
عتیقہ اوڈھو نے بتایا کہ انہوں نے زندگی میں کئی آزمائشوں کا سامنا کیا، جن میں کم عمری میں طلاق کا مرحلہ سب سے کٹھن تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرامہ "دستک” ایک مطلقہ عورت کی جدوجہد پر مبنی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ کہانی ان کے دل کے بہت قریب ہے۔
انہوں نے معاشرے میں رائج اس تعصب پر افسوس کا اظہار کیا جس کے تحت طلاق یافتہ خواتین کو — چاہے وہ کتنی ہی تعلیم یافتہ یا باعزت ہوں — ججمنٹ، تنقید اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حتیٰ کہ اعلیٰ طبقے میں بھی اس سوچ کی جڑیں موجود ہیں۔
عتیقہ اوڈھو نے جذباتی انداز میں اپنے مرحوم سسر اور ساس کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا:
"وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے، لیکن ان کی محبت، عزت اور سپورٹ میری زندگی کا سب سے بڑا سہارا تھیں۔ انہوں نے نہ صرف مجھے، بلکہ میرے بچوں کو بھی دل سے قبول کیا۔”
ان کے اس کھلے اور سچ پر مبنی بیان کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔ کئی صارفین نے عتیقہ اوڈھو کی ہمت، سچائی اور مثبت سوچ کی تعریف کی اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔