گیلپ پاکستان سروے: خیبرپختونخوا کے 85 فیصد عوام وفاق سے تعاون کے حامی، احتجاج کی مخالفت میں اکثریت
پشاور: گیلپ پاکستان کے تازہ ترین سروے میں خیبرپختونخوا کے عوام نے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ صوبائی حکومت کو وفاق کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، جبکہ زیادہ تر شہریوں نے احتجاجی سیاست کو غیر مؤثر قرار دیا ہے۔
سروے کے مطابق 85 فیصد شہریوں نے صوبائی حکومت کو وفاق سے مکمل تعاون کا مشورہ دیا، جس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ 86 فیصد تحریک انصاف کے حامی بھی اس رائے کے حامی نکلے۔ عوامی رائے کا عمومی رجحان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ سیاسی محاذ آرائی کے بجائے تعمیری حکمرانی کی طرف بڑھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
سروے کے مطابق عوام کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہو چکے ہیں، اور صوبے کو احتجاجی سرگرمیوں کے بجائے مؤثر حکمرانی، شفاف ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح پر توجہ دینی چاہیے۔
مستقبل میں تحریک انصاف کی جانب سے ممکنہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کے سوال پر 53 فیصد شہریوں نے شرکت سے انکار کیا، جبکہ 40 فیصد نے شرکت کا عندیہ دیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کا ایک بڑا طبقہ احتجاجی سیاست سے دور رہنا چاہتا ہے۔
سروے میں 60 فیصد شہریوں نے ماضی میں صوبائی حکومت کے دھرنوں اور احتجاجی سیاست کو ناپسند کیا اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات نے عوامی مسائل کے حل کے بجائے قیمتی وقت ضائع کیا۔
تاہم ایک دلچسپ پہلو یہ بھی سامنے آیا کہ 60 فیصد شہریوں نے وفاق کے خلاف احتجاج کو کسی حد تک درست حکمتِ عملی قرار دیا، اور اسے تبدیلی کی جدوجہد کا حصہ بھی تسلیم کیا۔ یہ تضاد اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ عوام احتجاج کے اصولی حق کو تسلیم کرتے ہیں، مگر عملی طور پر ترقی اور فلاحی اقدامات کو ترجیح دینا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ سروے ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت مرکز سے مسلسل محاذ آرائی کا شکار ہے اور ترقیاتی عمل بھی تعطل کا شکار نظر آ رہا ہے۔ عوام کی اکثریت اب واضح طور پر بہتر طرزِ حکمرانی اور وفاق سے ہم آہنگی کی متقاضی ہے۔