وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے خانیوال میں بلوچستان حملے کے شہید غلام سعید کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی، بھارت پر پاکستان میں دہشت گردی کرانے کا الزام عائد کیا
خانیوال: صدر استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے خانیوال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بلوچستان میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے غلام سعید کے گھر جا کر اہلِ خانہ سے تعزیت کی۔ عبدالعلیم خان کے ہمراہ صدر آئی پی پی پنجاب رانا نذیر احمد اور جنرل سیکرٹری و رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر نے شہید غلام سعید کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان کے اہلِ خانہ کو مکمل یکجہتی کی یقین دہانی کروائی۔ عبدالعلیم خان نے بتایا کہ شہید کے چھ بچے ہیں جبکہ ان کے والد صدمے سے وفات پا چکے ہیں۔ غلام سعید کی بلوچستان میں کوئی جائیداد نہ تھی، اس کے باوجود وہ دہشت گردی کا نشانہ بنے۔
عبدالعلیم خان نے بلوچستان واقعے کو بھارتی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے تاکہ ملک میں نفرت کو ہوا دی جائے، تاہم پورا پاکستان اس جنگ سے متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے کئی علاقے بھی محرومیوں کا شکار ہیں، جیسا کہ سندھ اور بلوچستان کے عوام، اور لاہور میں بھی بڑی تعداد میں دوسرے صوبوں کے لوگ مقیم ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے اور شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ہاتھ مضبوط کریں گے اور سپہ سالار کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کیا جائے گا۔
پنجابی مسافروں کا قتل انسانیت سوز واقعہ ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
عبدالعلیم خان نے کہا کہ بھارت کو جس طرح جنگ میں شکست دی گئی، اسی طرح دہشت گردی کے میدان میں بھی اسے شکست دینا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی دہشت گرد پالیسی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں بلوچستان میں دہشت گردی کے متعدد واقعات میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔