26ویں آئینی ترمیم کی حمایت پر پاکستان تحریک انصاف نے 5 ارکان کو پارٹی سے برطرف کر دیا، بیرسٹر گوہر نے ان کی قومی اسمبلی سے نااہلی کی بھی تصدیق کی
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے 5 ارکان کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکال دیا ہے۔ برطرف کیے گئے ارکان نے 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا، جسے پارٹی نے ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ پارٹی قیادت نے اورنگزیب کھچی، مبارک زیب خان، عثمان علی، ظہور قریشی اور الیاس چوہدری کو پارٹی سے برطرف کر دیا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، ان ارکان کی رکنیت ختم کر دی گئی ہے اور وہ اب پی ٹی آئی کے کسی بھی فورم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ مذکورہ پانچوں ارکان اب آئینی طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت کے بھی اہل نہیں رہے، کیونکہ پارٹی پالیسی سے انحراف پر انہیں ڈی سیٹ کیا جا چکا ہے۔ ان کے خلاف الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی نااہلی کی باضابطہ کارروائی مکمل ہو سکے۔
گنڈاپور کو شہر میں اسلحے کے ساتھ گھومنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عظمیٰ بخاری
یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کچھ دن قبل راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ 26 نومبر سے پہلے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم پیش رفت ہونے والی تھی۔ ان کے مطابق، اگر ابتدائی مذاکرات میں پیش رفت ہو جاتی تو یہ ایک بڑا بریک تھرو ہوتا، لیکن بدقسمتی سے بات آگے نہ بڑھ سکی۔ تاہم انہوں نے عندیہ دیا کہ پارٹی اب بھی مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے کے حق میں ہے اور اگر بانی چیئرمین سے ملاقات ہوئی تو اس پر مشاورت ضرور ہو گی۔
یاد رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے دوران بعض پی ٹی آئی ارکان نے پارٹی ہدایت کے برخلاف حمایت میں ووٹ دیا تھا، جس پر پارٹی نے سخت ایکشن لیتے ہوئے فوری طور پر ان کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس فیصلے سے پی ٹی آئی کے اندر بڑھتے ہوئے نظریاتی اور سیاسی اختلافات بھی آشکار ہو رہے ہیں۔