اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ سے ملنے کے بعد پولیس نے واقعے کی نوعیت جاننے کے لیے تحقیقاتی ٹیم بنا دی، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش 8 سے 10 ماہ پرانی ہے۔
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع ایک فلیٹ سے پاکستانی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے بعد واقعہ نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ پولیس نے واقعے کی نوعیت جاننے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے، جو ہر پہلو کا جائزہ لے رہی ہے، چاہے وہ طبعی موت ہو، حادثہ، خودکشی یا قتل۔
ڈان نیوز کے مطابق، ایس ایس پی ساؤتھ مہظور علی نے ایس پی کلفٹن عمران علی جاکھرانی کی سربراہی میں ٹیم قائم کی ہے جس میں ایس ڈی پی او ڈیفنس اورنگزیب خٹک، اے ایس پی ندا جنید، ایس ایچ او گزری فاروق سنجرانی، سب انسپکٹر محمد امجد اور آئی ٹی ماہر پولیس کانسٹیبل محمد عدیل شامل ہیں۔ ٹیم کو روزانہ کی بنیاد پر اعلیٰ حکام کو رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹیم جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہی ہے، فلیٹ میں موجود اشیاء کا معائنہ، سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ، اور اداکارہ کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی جانچ بھی جاری ہے تاکہ موت کی اصل وجہ سامنے لائی جا سکے۔
اداکارہ حمیرا اصغر کیس: پولیس نے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے ڈیٹا حاصل کرلیا
یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو ان کے فلیٹ سے ملی تھی، جہاں وہ 2018 سے تنہا رہائش پذیر تھیں۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ نے اس معاملے کو مزید پراسرار بنا دیا ہے کیونکہ لاش تقریباً 8 سے 10 ماہ پرانی بتائی جا رہی ہے اور ڈی کمپوزیشن کے آخری مراحل میں تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حتمی رپورٹ تک کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا، تاہم واقعے کی تمام ممکنہ جہتوں پر تحقیق جاری ہے۔
یاد رہے کہ حمیرا اصغر پاکستان کی معروف ماڈلز اور ابھرتی ہوئی اداکاراؤں میں شمار کی جاتی تھیں، ان کی ناگہانی موت اور طویل عرصے تک لاش کا نہ ملنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔