بلبل مہران روبینہ قریشی کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سندھی گلوکارہ و اداکارہ روبینہ قریشی کی تیسری برسی، منفرد آواز اور ثقافتی خدمت پر صدارتی ایوارڈ حاصل کیا

کراچی، سندھ کی کوئل اور مہران کی بلبل کہلائی جانے والی معروف گلوکارہ و اداکارہ روبینہ قریشی کو مداحوں سے بچھڑے تین برس بیت چکے ہیں، مگر ان کی سریلی آواز اور ثقافتی خدمات آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

latest urdu news

روبینہ قریشی 19 اکتوبر 1940 کو حیدرآباد، سندھ میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے 1960 میں ریڈیو پاکستان حیدرآباد سے اپنے فنی کیریئر کا آغاز کیا۔ ابتدائی طور پر گلوکاری کے ذریعے شناخت حاصل کی، بعدازاں متعدد ڈراموں اور فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے، تاہم ان کی پہچان ان کی دلکش آواز بنی۔

روبینہ قریشی نے سندھ کے عظیم صوفی شعرا شاہ عبداللطیف بھٹائی، سچل سرمست اور دیگر لوک شعراء کا کلام انتہائی دلنشین انداز میں پیش کیا۔ ان کی آواز نے نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان میں سننے والوں کو سحر زدہ کر دیا۔ ان کے اندازِ گائیکی اور سوز و درد سے لبریز ترنم کو دیکھتے ہوئے انہیں ’’کوئل سندھ‘‘ اور ’’بلبل مہران‘‘ جیسے القابات سے نوازا گیا۔

ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے انہیں صدارتی ایوارڈ سمیت کئی قومی اعزازات سے نوازا گیا۔

روبینہ قریشی طویل علالت کے بعد 13 جولائی 2021 کو کراچی میں 81 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ان کی وفات کے باوجود ان کا فن آج بھی سندھ کی ثقافتی پہچان کا اہم حوالہ ہے، اور نئی نسل ان کے گیتوں سے لوک روایت کا ذوق حاصل کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ روبینہ قریشی کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے صوفیانہ اور لوک موسیقی کو عالمی سطح پر متعارف کروایا۔ ان کی گائیکی صرف فن نہیں بلکہ سندھ کی روح تھی، جو آج بھی زندہ ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter