گنڈاپور کو شہر میں اسلحے کے ساتھ گھومنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عظمیٰ بخاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے علی امین گنڈاپور کی تحریک کو خود کے اقتدار کے لیے مہلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کلاشنکوف لے کر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

لاہور، پنجاب حکومت کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے 90 روزہ تحریک کے اعلان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تحریک دراصل ان کی اپنی حکومت کو بچانے کے لیے ایک سیاسی چال ہے۔ لاہور ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گنڈاپور اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر سوار ہو کر اقتدار میں آئے اور اب بھی وہ پُرامن احتجاج کا لبادہ اوڑھ کر فتنہ پھیلانا چاہتے ہیں۔

latest urdu news

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر گنڈاپور بندوق کے ساتھ شہر میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے تو انہیں اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور پُرامن شخص نہیں، بلکہ ان کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ وہ فساد اور جھگڑوں میں ملوث رہتے ہیں۔ "کسی وزیراعلیٰ کو بندوق سے گاڑی کے شیشے توڑتے دیکھا؟ ان لوگوں کو لاشیں چاہییں تاکہ وہ سیاسی فائدہ اٹھا سکیں”، عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کو شدید نقصان پہنچایا، نہ ملک کو سنبھالا، نہ معیشت کو، اور نہ ہی امن بحال کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ احتجاج کا اعلان کیا اور پھر خود ہی کسی بہانے سے پیچھے ہٹ گئی۔ "یہ پارٹی سری لنکا جیسی تباہی پاکستان پر لانا چاہتی تھی، اس کے فاشسٹ طرزِ سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا”، انہوں نے الزام لگایا۔

پاکستان تحریک انصاف نے 90 روزہ ملک گیر تحریک کا اعلان کر دیا، علی امین گنڈاپور

عظمیٰ بخاری نے سابق وزیراعظم عمران خان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "وہ ٹرمپ کی کال کا انتظار کرتے جیل پہنچ گئے، نہ گوشت ملا نہ روٹی، اور اب اسٹیبلشمنٹ کو پکار رہے ہیں”۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جو شخص بلین ٹری سونامی بیچ کر کھا گیا، اس کے لیے 190 ملین پاؤنڈز بھی شاید معمولی ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور جعلی مولا جٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن وہ اب ایک سیاسی لطیفہ بن چکے ہیں۔ "یہ جو کچھ بھگت رہے ہیں وہ اپنی حرکتوں کی وجہ سے ہے، اور کسی سیاسی جماعت کا اس میں کوئی ہاتھ نہیں”، انہوں نے واضح کیا۔

یاد رہے کہ علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز 90 دن کی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے اسے "آر یا پار” کی تحریک قرار دیا تھا، جس پر پی ٹی آئی مخالف جماعتوں اور وزراء کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter