کشمیر کیلئے خون کا آخری قطرہ بھی دیں گے، مشعال ملک

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

یومِ شہدائے کشمیر پر مشعال ملک کا پیغام، 1931 کی قربانیاں آج بھی جدوجہدِ آزادی کا استعارہ ہیں

اسلام آباد: یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور معروف کشمیری کارکن مشعال ملک نے کہا ہے کہ ہم کشمیر کی آزادی کے لیے اپنا خون کا آخری قطرہ بھی دینے کو تیار ہیں۔ اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے 13 جولائی 1931 کے دل دہلا دینے والے واقعے کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُس دن اذان مکمل کرنے کے لیے 22 کشمیریوں نے جامِ شہادت نوش کیا، مگر سر جھکانے سے انکار کیا۔

latest urdu news

مشعال ملک نے کہا کہ ان عظیم قربانیوں نے ایسی چیخ بلند کی جو آسمان و زمین کو ہلا گئی۔ 13 جولائی کو دی جانے والی قربانیاں ایک تاریخی آغاز تھا، جو آج تک جاری ہے۔ کشمیری عوام نے حقِ خودارادیت کے لیے نسل در نسل قربانیاں دی ہیں، اور یہ تحریک ہر کشمیری کے دل کی دھڑکن بن چکی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر کی آزادی تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ "ہم خون کا آخری قطرہ بھی کشمیر کے لیے دیں گے”، مشعال ملک نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دن ضرور کشمیر کی سرزمین پر آزادی کی اذان گونجے گی، اور اذان کے لیے جان دینے والوں کی یہ عظیم تاریخ حق و سچ کی فتح کی نوید ہے۔

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ 1931 سے لے کر آج تک کشمیریوں کا جذبہ، عزم اور استقامت ناقابلِ شکست ہے۔ ہر کشمیری نے یہ وعدہ کیا ہے کہ قربانیوں کا یہ سفر رکے گا نہیں، بلکہ آزادی کی منزل تک پہنچ کر ہی دم لے گا۔

یاد رہے کہ 13 جولائی 1931 کو سری نگر میں 22 کشمیری نوجوانوں نے اذان مکمل کرنے کے دوران ڈوگرہ فوج کی گولیوں کا سامنا کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا، جسے کشمیری ہر سال یومِ شہدائے کشمیر کے طور پر مناتے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter