کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ حمیرا اصغر کے کیس میں پولیس نے اہم پیش رفت کرتے ہوئے ان کے الیکٹرانک آلات سے ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق حمیرا اصغر کے زیرِ استعمال تین موبائل فونز، ایک ٹیبلٹ اور ایک لیپ ٹاپ برآمد کیے گئے تھے۔ ان تمام ڈیوائسز کے پاس ورڈز ان کی ذاتی ڈائری میں لکھے ہوئے تھے، جن کی مدد سے پولیس نے تمام گیجٹس کو کھول کر ان کا مکمل ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔
تحقیقات کے دوران پولیس نے دو افراد کے بیانات بھی قلم بند کر لیے ہیں جبکہ مزید دو افراد کو طلب کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر باقاعدگی سے جِم جاتی تھیں اور بیوٹیشن سے بھی رابطے میں تھیں۔ ان افراد سے بھی تفتیش کی جائے گی تاکہ کسی ممکنہ سراغ تک پہنچا جا سکے۔
حمیرا اصغر کا فلیٹ معاہدہ 2019 میں ختم ہوا، مالک مکان کا موقف
حکام کے مطابق اداکارہ کے چند قریبی لوگوں سے رابطے کی تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں، جنہیں بھی شاملِ تفتیش کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، ان کے بینک اکاؤنٹس کی مکمل چھان بین بھی جاری ہے تاکہ کسی مالی لین دین یا مشکوک سرگرمی کا پتہ لگایا جا سکے۔
اداکارہ کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے پولیس کی تفتیش تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، اور مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔