سیول کی عدالت نے کے-پاپ بینڈ این سی ٹی کے سابق رکن ٹیئل کو اجتماعی جنسی زیادتی کے مقدمے میں ساڑھے تین سال قید کی سزا سناتے ہوئے فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
سیول، جنوبی کوریا کے شہر سیول کی ایک عدالت نے مشہور کے-پاپ بوائے بینڈ این سی ٹی کے سابق رکن ٹیئل کو اجتماعی جنسی زیادتی کے مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے ساڑھے تین سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ سزا سنائے جانے کے بعد 31 سالہ ٹیئل کو عدالت سے فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، ٹیئل کے دو ساتھیوں کو بھی اسی مقدمے میں سزا سنائی گئی اور انہیں بھی گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔ تینوں افراد پر الزام تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال جون میں سیول میں ایک غیر ملکی خاتون کو نشے کی حالت میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ عدالت نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ متاثرہ خاتون مزاحمت کی حالت میں نہیں تھی، جو اس جرم کو مزید سنگین بناتا ہے۔
عدالت نے ملزمان کو حکم دیا ہے کہ وہ 40 گھنٹے پر مشتمل جنسی جرائم سے متعلق اصلاحی پروگرام بھی مکمل کریں۔ فیصلے میں کہا گیا کہ جرم کی نوعیت انتہائی حساس اور افسوسناک ہے، اور یہ معاشرتی سطح پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔
واضح رہے کہ ٹیئل کو گزشتہ سال اگست میں این سی ٹی بینڈ سے نکال دیا گیا تھا جب پولیس کی تحقیقات میں ان پر الزامات عائد ہوئے تھے۔ پراسیکیوٹرز نے اس مقدمے میں سات سال قید کی سزا کی درخواست کی تھی، تاہم عدالت نے ساڑھے تین سال قید کی سزا سنائی۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا میں کے-پاپ انڈسٹری بہت حساس اور بااثر سمجھی جاتی ہے، اور اس نوعیت کے واقعات عوامی اعتماد کو سخت متاثر کرتے ہیں۔ ٹیئل کی سزا اس بات کا ثبوت ہے کہ کورین عدالتی نظام ایسے حساس معاملات میں سخت مؤقف اپناتا ہے۔